اتوار، 28 مئی، 2017
0
Namaz Main Buland Awaz Se Ameen Kehna (آمین بالجہر)
درج ذیل 16 صحیح احادیث مبارکہ بالکل واضع طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ سورۃ الفاتحہ میں والضالین کے بعد بلند (اونچی) آواز میں آمین بولنا چاہیئے یہاں تک کہ مسجد اس آواز سے گوج اٹھے۔ ہمیشہ کی طرح فقہ حنفی جو کہ اللہ کے اور اس کے رسول ﷺ کے واضح احکامات کے منکر ہیں ۔انہوں نے آمین بالجہر کی تمام احادیث کو اپنے امام نعمان بن ثابت کی رائے
کی خاطر رد کر دیا۔
مزید یہ کہ بریلوی اور دیوبندی منکرِ حدیث فقہ کی مساجد میں اگر کوئی آمین بلند آواز سے بول دے تو نماز کے بعد مسجد انتظامیہ باقاعدہ طور پر اعلان کرتی ہے کہ جس نے بلند آواز سے آمین بولنی ہے وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔ کیا یہ اہلِ سنت ہیں ؟ کیا اہلِ سنت نبی علیہ السلام کے فرامین کے منکر ہوتے ہیں ؟ کیا اہل سنت مسلمانوں کو مسجدوں سے نکالتے ہیں ؟نہیں نہیں بلکہ یہ گندے حنفی کوفی مذہب حنفیہ کے قائل لوگ جو اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت بول کر لوگوں کو بوقوف بناتے ہیں جبکہ اندر سے ان کے دلوں میں حدیث رسول ﷺ سے بغض ھرا ہوا ہے اور اپنے امام نعمان بن ثابت سے وفاداریاں نبھائی جاتی ہیں۔
اللہ کی توفیق سے تمام اہل شرک، اہل بدعت ، منکرِ حدیث اور ملکہ وکٹوریہ کی
پیداواربریلوی اور دیوبندی حضرات سے گزارش ہے کہ اللہ کے رسولﷺ کے فرامین کو رد کر کے اپنے آپ کو جہنم ک راستے پر نہ لے کر جائیں ۔ہمارا کام تنقید کرنا نہیں بلکہ کثرت تعداد کے لوگوں پر اتمام حجت عام کرنا ہے ۔ باقی ہدایت وہی پا سکتا ہے جس کو اللہ رب العالمین ہدایت سے نواز دے۔
مزید یہ کہ بریلوی اور دیوبندی منکرِ حدیث فقہ کی مساجد میں اگر کوئی آمین بلند آواز سے بول دے تو نماز کے بعد مسجد انتظامیہ باقاعدہ طور پر اعلان کرتی ہے کہ جس نے بلند آواز سے آمین بولنی ہے وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔ کیا یہ اہلِ سنت ہیں ؟ کیا اہلِ سنت نبی علیہ السلام کے فرامین کے منکر ہوتے ہیں ؟ کیا اہل سنت مسلمانوں کو مسجدوں سے نکالتے ہیں ؟نہیں نہیں بلکہ یہ گندے حنفی کوفی مذہب حنفیہ کے قائل لوگ جو اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت بول کر لوگوں کو بوقوف بناتے ہیں جبکہ اندر سے ان کے دلوں میں حدیث رسول ﷺ سے بغض ھرا ہوا ہے اور اپنے امام نعمان بن ثابت سے وفاداریاں نبھائی جاتی ہیں۔
اللہ کی توفیق سے تمام اہل شرک، اہل بدعت ، منکرِ حدیث اور ملکہ وکٹوریہ کی
پیداواربریلوی اور دیوبندی حضرات سے گزارش ہے کہ اللہ کے رسولﷺ کے فرامین کو رد کر کے اپنے آپ کو جہنم ک راستے پر نہ لے کر جائیں ۔ہمارا کام تنقید کرنا نہیں بلکہ کثرت تعداد کے لوگوں پر اتمام حجت عام کرنا ہے ۔ باقی ہدایت وہی پا سکتا ہے جس کو اللہ رب العالمین ہدایت سے نواز دے۔
- مسند امام شافعی، حدیث نمبر: 217-218
- صحیح الترغیب والترھیب ، جلد 1، حدیث نمبر: 288-289
- صحیح ابن خزیمہ، جلد1، حدیث نمبر: 571-582
- صحیح ابن خزیمہ، جلد1، حدیث نمبر: 574
- سلسلہ احادیث صحیحۃ، جلد1، حدیث نمبر:672
- سنن ابو داوُد، جلد1، حدیث نمبر:932-933
- سنن دارمی، جلد1، حدیث نمبر: 1283
- سنن ابن ماجہ، جلد2، حدیث نمبر: 854
- سنن ابن ماجہ، جلد2، حدیث نمبر:855-856
- سنن نسائی، جلد2، حدیث نمبر:906
- سنن نسائی، جلد2، حدیث نمبر:933
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
ایک تبصرہ شائع کریں