0

Namaz Taraweeh 8 Rakaht Sunnat Hain (ںماز تراویح 8 رکعت)

on 1:31 AM | by
| Posted in تراویح, نمازمحمدی
تراویح 8 رکعت ہی سنت

مشہور ترین مسئلہ خاص کر رمضان کے بابرکت مہینے میں عام ملتا ہے کہ تراویح کی نماز کی سنت رکعت کتنی ہیں۔ حنفی مذہب کی طرف سے مرسل اور ضعیف روایات کو اٹھا کر گلی گلی سبزی بیچنے والے ملیار کی طرح فتنا پھیلایا جاتاہے۔جن کے پاس دلیل تو نہیں ہوتی لیکن اپنے مولویوں اور نام نہاد مفتیوں کی سیل کی کتابیں اٹھا کر ٹھنڈورا پیٹتے ہیں کہ لو جی دیکھیں تراویح کی رکعت 20 بیس ثابت ہیں۔

اُس مشہور ضعیف روایت کو پیش کیا جاتا ہے جو ابن ابی شیبہ میں ہے۔ جس میں ابن عباس سے 20 رکعت تراویح کی نماز ثابت کی جاتی ہے حالانکہ ان مقلدین کوفہ کو پتا بھی ہے کہ اس روایت میں جو راوی ابو شیبہ قاضی متروک الحدیث ہے جس کو امام بیہقی نے اور ابن عبدلبر نے ضعیف کہا۔ لہذا یہ روایت ضعیف ہونے کے باعث قابل حجت نہیں لیکن بدقسمتی سے کوفی مقلدین کا سارا مذہب ہی من گھڑت اور ضعیف روایتوں پر ہے۔

خیر ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ تراویح یعنی تہجد یا قیام الیل کی رکعت 8 رکعت ہی ثابت ہیں۔ جیسا کہ موطا امام مالک میں صحیح روایت ہے جس میں سائب بن یزید نےبیان کی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حکم دیا حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو کہ گیارہ رکعت پڑھائیں (موطا امام مالک، حدیث نمبر 245، بہیقی 496/2)۔

اس کے علاوہ بھی کافی ثبوت لگائے گئے ہیں جن میں واضع اور اکثریت 8 رکعت سنت کی ہے۔ ہاں کچھ صحیح روایات میں 6 اور 10 بھی پڑھی ہیں اللہ کے رسولﷺ نے لیکن عمل حدیث یا سنت متواتر پر کیا جاتا ہے ویسے بھی اکثریت صحیح احادیث جس طرف بھی ہوں قابل حجت ہوتی ہیں۔ تمام قابل احترام بھائیوں سے گزارش ہے مولویوں کی باتوں کو چھوڑ کر خود قرآن و حدیث کا مطالعہ کریں جیسا کہ ہر کتاب کا اردو ترجمہ بھی آ چکا ہے لہذا ہمیں حدیث یا قرآن کی آیت کو سمجھنے کے لیے درسِ نظامی کی ضرورت نہیں۔ بارک اللہ فیِ

ایک تبصرہ شائع کریں